فاریکس میں رسد اور طلب کیا ہیں؟
ٹریڈنگ کے لئے رسد اور طلب کیوں ضروری ہیں؟
فاریکس میں رسد اور طلب کو متاثر کرنے والے عوامل
ٹریڈنگ میں رسد اور طلب کا استعمال کرنے کے فوائد اور نقصانات
رسد اور طلب کے زونز کی شناخت کیسے کریں
رسد اور طلب کے تصوّر کا استعمال کیسے کریں
رسد اور طلب ٹریڈنگ کے لئے تجاویز
یہ آرٹیکل واضح طور پر بیان کرے گا کہ ٹریڈنگ میں رسد اور طلب کا کیا مطلب ہے۔ ہم ان کے کردار پر اور اس حوالے سے بات کریں گے کہ یہ کیسے آپ کو فاریکس میں پیسے کمانے میں مدد دے سکتے ہیں۔
رسد وہ کرنسی ہے جو ٹریڈنگ کے لئے دستیاب ہوتی ہے۔ طلب اس مقدار کو ظاہر کرتی ہے جس میں لوگ کرنسی خریدنے کے لئے تیار ہوتے ہیں۔ اگر زیادہ طلب ہو، تو قیمت بڑھنے لگتی ہے؛ اس کے برعکس جب مارکیٹ میں زیادہ رسد ہو تو قیمت کم ہوجاتی ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں کہ فاریکس میں رسد اور طلب کا توازن چارٹس میں کیسے نظر آتا ہے۔فاریکس میں رسد اور طلب کیا ہیں؟
اس چارٹ میں نمایاں کردہ ایریا طلب کا زون ہے: جیسے ہی طلب رسد سے زیادہ ہوجاتی ہے، قیمت بڑھنے لگتی ہے۔
اسی طرح، رسد کا زون مارکیٹ کے تھوڑی دیر بُلش ہونے کے بعد لوکل ٹاپ پر تشکیل پاتا ہے، جس سے قیمت کم ہونے لگتی ہے۔ نیچے دیے گئے چارٹ میں رسد کا ایریا دکھایا گیا ہے۔
ٹریڈنگ کے لیے رسد اور طلب کیوں اہم ہیں؟
سپلائی (رسد) اور ڈیمانڈ (طلب) کی حکمت عملی (جسے ایس اینڈ ڈی بھی کہا جاتا ہے) فاریکس ٹریڈنگ میں روح کا درجہ رکھتی ہے: سپلائی اور ڈیمانڈ کی قوتیں ایک کرنسی کے مقابلے میں دوسری کرنسی کی قیمت کا تعین کرتی ہیں، اور ان کو مد نظر رکھنے سے آپ کی ٹریڈنگ میں کافی اضافہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ سپلائی اور ڈیمانڈ کی نشاندہی دھیان سے کر لیں تو مارکیٹ کی پیشگوئی کرنے کے حوالے سے اچھی پوزیشن میں آ سکتے ہیں کہ مستقبل میں یہ کیسا ردعمل دے گی۔
مارکیٹ کے تجزیہ کے لیے سپلائی اور ڈیمانڈ کیوں اہم ہیں، وجوہات:
- یہ مارکیٹ کے رجحانات دکھاتے ہیں۔ جب آپ یہ دیکھتے ہیں کہ کتنے لوگ ایک کرنسی خریدنا یا بیچنا چاہتے ہیں، تو آپ مارکیٹ میں پیٹرن دیکھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر کسی ملک کی معیشت اچھی چل رہی ہے، تو آپ امید کر سکتے ہیں کہ زیادہ لوگ اس کی کرنسی خریدیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس کرنسی کی قدر ممکنہ طور پر بڑھ جائے گی۔
- یہ آپ کو دانشمندانہ ٹریڈنگ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ٹریڈر یہ پتہ لگانے کے لیے ایس اینڈ ڈی کو اپلائی کرتے ہیں کہ مختلف کرنسیوں کو کب خریدنا یا بیچنا ہے۔ اگر وہ نوٹس کریں کہ ایک کرنسی مقبول ہو رہی ہے (زیادہ لوگ اسے خریدنا چاہتے ہیں) تو وہ اسے خرید سکتے ہیں کیونکہ ان کے خیال میں اس کی قیمت بعد میں بڑھ جائے گی۔ لیکن اگر اس کرنسی کی دستیابی بہت زیادہ ہو اور خریدار کافی نہ ہوں تو وہ نقصان سے بچنے کے لیے اسے بیچ سکتے ہیں۔
- یہ معاشی بہتری کی عکاسی کرتے ہیں۔ سپلائی اور ڈیمانڈ یہ بھی ظاہر کر سکتے ہیں کہ کسی ملک کی معیشت کتنی مضبوط ہے۔ اگر بہت سے لوگ اس ملک کی کرنسی کو خرید رہے ہیں تو عام طور پر اس کا مطلب ہوتا ہے کہ معیشت اچھی چل رہی ہے۔
سپلائی اور ڈیمانڈ کی مثال
آئیں سب سے بنیادی کرنسی ٹریڈنگ پیئر کی مثال لیتے ہیں، EURUSD۔ اگر امریکہ معاشی طور پر بہتر جا رہا ہو تو امریکی ڈالر کی ڈیمانڈ مکنہ طور پر بڑھ جائے گی، ڈیمانڈ، سپلائی سے زیادہ ہو جائے گی اور ڈالر کی قیمت اوپر جائے گی۔ دوسری جانب، اگر امریکی فیڈرل ریزرو غیر موافق پریس ریلیز جاری کرتا ہے یا یورپی یونین اچانک عروج پاتا ہے تو یورو کی ڈیمانڈ بڑھ جائے گی، جس سے یہ مزید مہنگا ہو گا اور امریکی ڈالر کی متعلقہ قیمت کم ہو جائے گی۔
ذرا سی مختلف صورتحال کے ساتھ ایک اور مثال: اگر USDGBP اس وقت 0.781 پر ٹریڈ ہو رہا ہے اور مارکیٹ کے کچھ شرکاء اپنے ڈالرز پاؤنڈ کے لیے سیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ڈالر کی قدر میں ممکنہ طور پر کمی واقع ہو گی (سپلائی زون تشکیل پاتا ہے)۔ اگر قیمت 0.693 تک گر جاتی ہے اور ہر کوئی بائے کرنے کا فیصلہ کرتا ہے (مثال کے طور پر، کچھ میکرو اکنامک نیوز کی وجہ سے)، تو ڈالر کی قدر میں یقینی اضافہ ہو گا (ڈیمانڈ زون تشکیل پاتا ہے)۔
ٹریڈنگ میں سپلائی اور ڈیمانڈ کے درمیان توازن کو متاثر کرنے والے کئی عوامل ہوتے ہیں۔ جب کسی ملک کی معیشت اچھی کارکردگی دکھا رہی ہوتی ہے (ترقی کر رہی ہوتی ہے)، تو یہ دوسرے ممالک سے پیسہ اپنی طرف مائل کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ زیادہ لوگ اُس ملک کی کرنسی خریدنا چاہتے ہیں، جس سے اس کرنسی کی قدر زیادہ ہوجاتی ہے۔ افراط زر کی شرحیں بھی سپلائی/ڈیمانڈ کے توازن کو متاثر کرتی ہیں۔ اگر کسی ملک میں قیمتیں بہت تیزی سے بڑھتی ہیں (زائد افراط زر)، تو کرنسی کی قدر گھٹ جاتی ہے، اور کم لوگ اسے خریدنا چاہتے ہیں۔ لیکن اگر افراط زر کی شرح کم ہو تو کرنسی سرمایہ کاروں کے لئے زیادہ پرکشش ہوتی ہے۔ آپ کو روزگار کے ڈیٹا پر بھی غور کرنا چاہئے۔ جب بہت سے لوگ برسرروزگار ہوں، معیشت بہتر ہو تو زیادہ لوگ اُس ملک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، جس سے اُس کی کرنسی کی ڈیمانڈ بڑھتی ہے۔ جب کوئی ملک اپنی شرح سود بڑھاتا ہے تو یہ غیر ملکی پیسہ اپنی طرف مائل کر سکتا ہے کیونکہ سرمایہ کار اپنی انویسٹمنٹ پر اچھا منافع چاہتے ہیں۔ اس طرح اس کرنسی کی ڈیمانڈ بڑھ جاتی ہے۔ اگر شرح سُود میں کمی ہو تو کم لوگ اسے خریدنا چاہتے ہیں۔ مرکزی بینک براہ راست ملکی شرح سُود کو متاثر کرتے ہیں اور سپلائی اور ڈیمانڈ کے توازن کو تبدیل کرتے ہیں۔ شرح سُود کم کرنے یا زیادہ پیسہ چھاپنے سے کرنسی کی کشش کم ہو جاتی ہے، جو مارکیٹ میں کم ڈیمانڈ اور کم قیمتوں کا سبب بنتی ہے۔ سیاسی استحکام سپلائی اور ڈیمانڈ کی شرحوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ مستحکم حکومتوں والے ممالک کو محفوظ سرمایہ کاری کی جگہ سمجھا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ زیادہ لوگ ان کی کرنسی خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ جنگیں، انتخابات اور تجارتی تنازعات کسی کرنسی کو پسند کرنے والے افراد کی تعداد کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جب جنگ کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال ہوتی ہے تو لوگ متعلقہ ممالک کی کرنسیاں خریدنے سے گریز کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ بعض اوقات، ٹریڈرز دلیری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ایسی کرنسیوں میں سرمایہ کاری کر کے خطرہ مول لینا چاہتے ہیں جن میں تیز اُتار چڑھاؤ (بہت زیادہ اتار چڑھاؤ) ہوسکتا ہے۔ جب کہ بعض اوقات ٹریڈرز زیادہ محفوظ آپشنز کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ مختلف کرنسیوں کی ڈیمانڈ کو متاثر کرتا ہے۔ ٹریڈرز خبروں یا رجحانات کی بنیاد پر بھی کرنسیاں خریدتے اور بیچتے ہیں، جو سپلائی اور ڈیمانڈ کو تیزی سے تبدیل کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر بڑی خبر آتی ہے تو مارکیٹ کے بعض شرکاء کسی کرنسی کو خریدنے یا بیچنے میں تیزی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔فاریکس میں سپلائی اور ڈیمانڈ کو متاثر کرنے والے عوامل
فوائد: نقصانات:ٹریڈنگ میں سپلائی اور ڈیمانڈ کو استعمال کرنے کے فوائد اور نقصانات
فاریکس چارٹس میں ان زونز کی شناخت کرنا ایسے ہے جیسے یہ سمجھنا کہ لوگ کوئی چیز کہاں خریدنا یا کہاں بیچنا چاہتے ہیں۔ یہ سمجھنے کا طریقہ یہ ہے۔ سپلائی اور ڈیمانڈ زونز کیا ہیں؟ ڈیمانڈ زون ایک ایسا پرائس پوائنٹ ہے جہاں بہت سے لوگ کوئی مخصوص کرنسی خریدنا چاہتے ہیں۔ جب قیمت اس پوائنٹ تک گر جاتی ہے تو خریدار نمودار ہوتے ہیں اور قیمت عموماً بڑھ جاتی ہے۔ سپلائی زون ایک ایسا پرائس پوائنٹ ہے جہاں بہت سے لوگ کرنسی بیچنے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ جب قیمت بڑھ کر اس پوائنٹ تک پہنچ جاتی ہے تو سیلرز نمودار ہوتے ہیں اور قیمت عموماً گر جاتی ہے۔سپلائی اور ڈیمانڈ زونز کی شناخت کیسے کریں
اوپر کے چارٹ میں، زون 1 سپلائی زون کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ وہ ایریا ہے جہاں سیلرز مارکیٹ میں آئے اور کرنسی کی قدر گرا دی۔ اسی طرح، زون 2 ڈیمانڈ زون ہے؛ اس زون میں، خریداروں کی تعداد بیچنے والوں سے زیادہ ہے (ڈیمانڈ سپلائی سے زیادہ ہے)۔
آپ سپلائی اور ڈیمانڈ زونز کو کیسے تلاش کرسکتے ہیں؟
- چارٹس دیکھیں۔ یہ دیکھنے کے لیے پرائس چارٹس (کینڈل اسٹک چارٹس کو ترجیح دیں) استعمال کریں کہ وقت کے ساتھ قیمتیں کیسے تبدیل ہوئیں۔
- ریورسل پوائنٹس تلاش کریں۔ ایسی جگہیں تلاش کریں جہاں قیمت اچانک سمت بدلتی ہے۔ اگر قیمت کسی خاص لیول پر پہنچ کر اچانک گرتی ہے تو وہ سپلائی زون ہو سکتا ہے۔
- مرتکز ایریاز تلاش کریں۔ اگر قیمت کچھ وقت کے لیے ایک ہی لیول کے ارد گرد رہتی ہے اور پھر اچانک اوپر یا نیچے جاتی ہے تو اس رینج کا اوپری حصّہ سپلائی زون اور زیریں حصّہ ڈیمانڈ زون ہو سکتا ہے۔
اوپر کے چارٹ میں، جو نمایاں کردہ ایریا ہے وہ مرتکز ہے۔ جیسا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں، قیمت اوپر گئی؛ یہ ظاہر کرتا ہے کہ نچلی سائیڈ ڈیمانڈ زون ہے۔ اسی طرح، اگر قیمت اس زون سے گر سکتی تھی تو اوپری سائیڈ سپلائی زون ہوتا۔
سپورٹ اور ریزسٹنس لیولز تلاش کریں:
نیچے کے چارٹ میں، ریزسٹنس لیول پر جہاں نشان لگایا گیا ہے 1، یہ وہ نقطہ ہے جہاں قیمت بڑھنا بند کر دیتی ہے اور نیچے جانا شروع کر دیتی ہے (سپلائی زون)۔
سپورٹ لیول پر جہاں نشان لگایا گیا 2، یہ وہ نقطہ ہے جہاں عموماً قیمت گرنا بند کر دیتی ہے اور بڑھنا شروع کر دیتی ہے (ڈیمانڈ زون)۔
والیم کو دیکھیں:
اگر بہت سے لوگ کسی مخصوص قیمت پر خریدتے ہیں تو یہ مستحکم ڈیمانڈ کو ظاہر کرتا ہے۔ مخصوص قیمتوں پر زائد ٹریڈنگ والیم ان زونز کی شناخت میں مدد کر سکتا ہے۔
مشق کریں:
حقیقی رقم داؤ پر لگائے بغیر ان زونز کی شناخت کے لیے ڈیمو اکاؤنٹس یا ٹریڈنگ سیمولیٹرز استعمال کریں۔
آپ درج ذیل پلان پر عمل کر سکتے ہیں۔ ایسی خبریں اور واقعات چیک کریں جو کرنسیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر کسی ملک کی معیشت اچھی جا رہی ہے تو زیادہ لوگ اس کرنسی کو خریدنا چاہیں گے (زائد ڈیمانڈ)۔ ملازمت یا شرح سود جیسے اکنامک انڈیکیٹرز فالو کریں جو ڈیمانڈ اور سپلائی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ سپورٹ لیولز کا پتہ لگائیں، جہاں قیمت گرنا بند کردیتی ہے کیونکہ خریدار نمودار ہو جاتے ہیں، اور ریزسٹنس لیولز، جہاں قیمت بڑھنا بند کر دیتی ہے کیونکہ بیچنے والے نمودار ہوتے ہیں۔ اگر کوئی کرنسی سپورٹ لیول پر پہنچتی ہے تو یہ خریداری کا اچھا وقت ہو سکتا ہے۔ اگر یہ ریزسٹنس لیول پر پہنچتی ہے تو یہ بیچنے کا اچھا وقت ہو سکتا ہے۔ اس کے لئے، فاریکس چارٹس پڑھنا سیکھیں۔ وہ آپ کو وقت کے ساتھ قیمت میں ہونے والی تبدیلی دکھاتے ہیں۔ سپلائی اور ڈیمانڈ کی بنیاد پر قیمتوں میں ہونے والی تبدیلی کی پیشگوئی کرنے میں معاونت کے لیے مختلف انڈیکیٹرز جیسے کہ موونگ ایوریجز یا RSI (ریلیٹیو اسٹرینتھ انڈیکسز) کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ صرف اسی رقم کی سرمایہ کاری کریں جو آپ کھونے کیلئے تیار ہیں۔ اگر چیزیں پلان کے مطابق نہ جاتیں تو نقصانات کو محدود کرنے کے لئے اسٹاپ-لاس آرڈر سیٹ کریں۔ ڈیمو اکاؤنٹ کے ساتھ شروع کریں تاکہ آپ حقیقی رقم داؤن پر لگائے بغیر ٹریڈ کرنے کی مشق کر سکیں۔ عالمی خبروں پر نظر رکھیں۔ یاد رکھیں کہ انتخابات، قدرتی آفات، اور حکومتی پالیسیوں میں تبدیلیاں کرنسیوں کی سپلائی اور ڈیمانڈ کو متاثر کر سکتی ہیں۔ ایسے فاریکس فورمز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فالو کریں جو کرنسی کے رجحانات پر بات چیت کرتے ہیں۔ آئیے درج ذیل معاملے کو دیکھیں: امریکی معیشت عروج پر ہے (USD کے لیے زائد ڈیمانڈ); زیادہ لوگ USD خریدنا چاہتے ہیں تاکہ وہ امریکہ میں سرمایہ کاری کر سکیں۔ جب USD کی مانگ بڑھ جاتی ہے اور سپلائی وہی رہتی ہے تو USD کی قیمت EUR کے مقابلے میں بڑھ جاتی ہے۔ جب آپ دیکھتے ہیں کہ یہ رجحان شروع ہو رہا ہے تو آپ USD خریدنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ بعد میں، جب USD کی قدر میں اضافہ ہو جاتا ہے تو آپ اسے EUR کے لئے زیادہ قیمت پر بیچ دیتے ہیں۔سپلائی اور ڈیمانڈ کے تصوّر کو کیسے استعمال کریں
سپلائی اور ڈیمانڈ ٹریڈنگ ایک ایسی حکمت عملی ہے جو فائننشل مارکیٹس میں سپلائی اور ڈیمانڈ کے اصولوں پر مبنی فیصلے کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ یہاں کچھ تجاویز ہیں جو آپ کو ان اصولوں کا مؤثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے ٹریڈنگ کرنے میں مدد دے سکتی ہیں:سپلائی اور ڈیمانڈ ٹریڈنگ کے لئے تجاویز
اس چارٹ میں، ہم دیکھتے ہیں کہ ڈیمانڈ زون 5&13 اوسط کے کراس اوور سے تصدیق شدہ ہے، تاہم، ٹریڈر اپنی موزونیت کے حساب سے کسی دوسری اوسط کے امتزاج کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔
- ٹریڈنگ جرنل اپنے پاس موجود رکھیں: اپنی ٹریڈز کو دستاویزی شکل دیں، جس میں سپلائی اور ڈیمانڈ لیولز کا آپ کا تجزیہ، انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس اور نتائج بھی شامل ہوں۔ ماضی کی ٹریڈز سے سیکھنے اور اپنی حکمت عملی میں بہتری لانے کے لیے اس کا باقاعدگی سے جائزہ لیں۔
- صبرسے کام لیں اور نظم و ضبط برقرار رکھیں۔ ٹریڈز میں داخلے کی جلدی کے بجائے تصدیق کا انتظار کریں۔ قیمت کی تصدیق کا انتظار کریں کہ سپلائی یا ڈیمانڈ لیول درست ہے۔ اس کے علاوہ، اپنا ٹریڈنگ پلان فالو کریں اور جذبات پر مبنی فوری فیصلے کرنے سے گریز کریں۔
حتمی خیالات